کاروباری لب و لہجہ ۔۔۔۔۔جانوروں کے بیوپاری متوجہ ہوں۔

بہت سال پہلے اپنے  بڑے بھائی کے دوست ایک بڑے زمیندارسے ملنے ان کے گاوں گیا ، تو وہاں بیٹھے بیٹھے گاوں کا ایک اور شخص بھی ان سے ملنے آ گیا، میزبان نے پوچھا کیسے آئے ہو ، اس نے کہا جی بہت دل کر رہا تھا آپ سے ملنے کو۔۔۔۔۔۔یہ سننا تھا کہ میزبان نے ایک موٹی گندی سے گالی نکالی۔۔۔۔اوئے سارا سال توں نظر نہیں آندا۔۔۔۔بکواس کر کہیڑے کم آیاں ایں۔۔۔۔۔

میرے لئے یہ لہجہ اور طرزتکلم بالکل انوکھا اور جدا تھا، مجھے پسند بھی نہیں آیا اور آ کے بڑے بھائی کو بتایا بھی کے ایسے ایک واقع پیش آیا ہے، ان کو کم ازکم میرے سامنے کسی کی اتنی بے عزتی نہیں کرنی چاہیے تھی۔۔۔۔بڑے بھائی نے بھی اپنے دوست کے طرز تخاطب کی کوئی توجییہہ پیش کی، کہ گاوں کا ماحول ایسا ہوتا ہے، لوگوں کو قابو میں رکھنے کے لئے ایسی زبان سکہ رائج الوقت ہے ۔۔۔۔
خیر بچپن کے وہ دن گذر گئے۔۔۔۔دھوکے کھانے سے جو عقل آئی ہے وہ ماں جی کے باداموں اور گھوٹی ہوئی سردائیوں سے کہاں آتی۔۔۔۔اب کچھ دن سے دل کر رہا ہے بڑے بھائی کے ان دوست کا شکریہ ادا کروں اور انہیں بتاوں کے اچھی کتابیں جو اچھی زبان سکھاتی ہیں وہ گھٹیا لوگوں کے لئے ہرگز نہیں۔۔۔۔جو جس سکے میں قرض دے اس کو اسی رنگ کے نوٹ سے ادائیگی کرو۔۔۔۔محبت ، پیار ، اخلاص کی زبان ان کے لئے ہے جو اس کو سمجھ سکتے ہیں۔ جن کی گھٹی میں دھوکہ ، فریب اور جھوٹ ہو وہ آپ کی خوش اخلاقی کو آپ کی کمزوری سمجھتے ہیں، ان کو پتا ہے کہ آپ کی زیادہ سے زیادہ حد کیا ہوگی، بس کسی کو برا بھلا کہہ دیا، کسی سے قطع تعلق ہو گئے اور بس۔۔۔۔۔
یہ زبان اب کوئی نہیں سمجھتا، دھوکہ دینے آپ کے مال کو اپنا حق سمجھ بیٹھیں کو کس زبان سے پکارا جائے گا اس کا سبق سیکھنے کے لئے جو سستا ترین کورس دستیاب ہے اس کی قیمت دس لاکھ سے کم نہ ہو گی، کچھ اچھے طالب علم یہ سبق کسی سستی یونیورسٹی سے، یا کسی مفت کے استاد سے بھی سیکھ لیتے ہیں، لیکن ہم ایسے غبی طالب علموں کو ایسی سند لینے لے لئے پیسے خرچ کرنا ہی پڑتے ہیں۔۔۔
تقریبا آٹھ لاکھ روپے لگانے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ کسی گھٹیا آدمی پر کاروبار میں اعتبار نہیں کرنا۔۔۔۔کاروبار وہی جو آپ خود سے کریں، تجربہ وہی جو آپ کی جیب میں ہے، منافع وہی جو آپ وصول کرچکے۔۔۔۔
میری سند تو پتا نہیں مجھے کب موصول ہوگی، نجانے کتنے پیسے اور ڈبوئے گی، لیکن اگر آپ کہیں کاروبار کرنا چاہتے تو کاروبار کی زبان ضرور سیکھ لیجئے گا۔۔۔۔اگر بہت سال تعلیمی اداروں میں برباد کرنے کے بعد آپ کی زبان نستعلیق ہوچکی ہے تو خدارا جانوروں کی تجارت سے متعلق کسی کام میں ہاتھ مت ڈالئے گا۔۔۔۔۔۔۔یہ مفت مشورے آپ کی سند کے حصول کی طرف پہلی سیڑھی ہیں۔۔۔سند تو ملے گی جب کچھ فیس ادا کریں گے۔۔۔۔

نوٹ
اب ہماری ڈگری مکمل ہوئی چاہتی ہے۔ دھوکہ دینے کا سوچنے والے دی وی  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں