موبائل چور نسل۔۔۔۔۔۔۔

یہ پہلی بار نہیں ہوا نہ کہ آخری بار کہ پی آئی اے کی فلائٹ کا عملہ منی لانڈرنگ، اسمگلنگ کے الزام میں دھر لیا گیا، ان سے موبائل فون اور کرنسی وغیرہ برآمد بھی کرلی گئی اور بین العقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس پرواز کوکم عملے کی ساتھ پاکستان آنا پڑا۔۔۔۔۔۔
جہاں تک مجھے علم ہے پاکستان پی آئی اے کے عملہ کی تنخواہ اور مرعات اتنی بری نہیں کہ وہ روٹی روزی کے لئے اس قسم کے دھندے میں ملوث ہوں۔۔۔۔۔لیکن صاحب پاکستان میں جو پیسہ زیادہ کرنے کی دوڑ ہے اس اندھی میراتھن بھاگنے والوں کو کب نظر آسکتا ہے، قبر کی مٹی سے یہ پیٹ بھرے تو بھرے۔۔۔۔جیتے جی یہ کیونکر ہو گا۔۔۔۔۔۔۔

سر جی جب تک ہم اپنے ملک میں عزت کے معیار نہیں بدلتے ملک کی عزت یونہی ٹکہ ٹوکری ہوتی رہے گی۔۔۔۔گاڑی والے کو سیلوٹ ہے اور ایماندار چوکیدار کے گریبان تک ہر شخص کا ہاتھ پہنچ جاتا ہے، امیر آدمی بیچ سڑک کے کسی کو ٹھوک ڈالے، یا کسی کو ننگا کردے کسے کے کانوں پر جوں نہیں ریگنتی۔۔۔تو لوگ امیر کیونکر نہ بننا چاہیں گے۔۔۔۔۔۔اس امارت کی دوڑ کو روکنا ہو گا جناب۔۔۔۔ایماندار شخص کو تعظیم دینا ہو گی، سچے آدمی کو سلام کرنا ہوگا۔۔۔۔۔کامران فیصلوں کے گلے گھونٹو گے یا اعجازچوہدری جیسوں کی جانیں لے لوگے تو ایسی ہی موبائل چور قسم کی نسل آئے گی نا جناب۔۔۔۔۔

لیجئے ایک تازہ ابھی آج کی خبر اور ایک باسی خبر کا لنک حاضر ہے۔۔
پی آئی عملہ اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار


اڑتالیس سمارٹ فون اور پی آئی اے ائیر ہوسٹس


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں