ڈنمارک میں ڈرائیونگ کی تقریب رونمائی



کل شام بروز اتوار کوپن ہیگن کے علاقے نیروبرو میں ڈنمارک میں ڈرائیونگ نامی کتاب کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی۔ یہ کتاب ڈنمارک میں گاڑی چلانے کی ابجد کے متعلق معلومات پر مشتمل کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ 
افسوس کی اس کتاب کا پیش لفظ اس کتاب کے توسط آپ تک پہنچ نہیں پایا، آپ اسے صرف آن لائن ایڈیشن میں ہی دیکھ 
سکتے ہیں۔ کیونکہ آن لائن ایڈیشن دیکھنے کے لئے آپ کو فیس بھری پڑتی ہے اس لئے اس پیش لفظ کو یہیں لکھ رہا ہوں۔ 


ڈنمارک میں ڈرائیونگ ، میرے حصے کی شمع ہے، پاکستانی کمیونٹی کے لئے ایک چھوٹا سا تحفہ ہے، شاید کسی نئے آنے والے کی مشکل کو کچھ کم کر سکے، شاید کسی کی کچھ مدد ہو پائے۔ ان چند ابتدائیہ الفاظ کا مقصد یہ بتانا بھی ہے، اس ترجمہ کو کسی ادبی شاہکار کا ترجمہ نہ سمجھا جائے، ادبی پیرائے اور ثقیل الفاظ کی گھن گرج سننے کی آرزو نہ کی جائے، بلکہ ہم نے کوشش کی ہے اس کو سمجھانے والی آسان زبان میں لکھا جائے، انگریزی الفاظ کا باربار استعمال بھی اسی سہولت کے پیشِ نظر کیا گیا ہے، اسے میری کم علمی سے بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر اورینٹیشن کے لئے مجھے اردو کا کوئی مناسب لفظ نہیں مل پا رہا تھا، سو اس لفظ کو جوں کا توں ہی رہنے دیا گیا، بہت سی مشکل اصطلاحات کا اردو ترجمہ ممکن تھا ، لیکن اس سے اس بات کا اندیشہ تھا کہ ہر کوئی اس کو سمجھ نہ پائے گا، انگریزی الفاظ کی مدد سے کوئی راہنمائی کرنے والا آپ کو کچھ سمجھانے کے قابل تو ہوگا، اس لئے کسی بھی قسم کے ادبی تجربات سے بھی پرہیزکیا گیا ہے۔
میں نے ڈرائیونگ کی تھیوری ایک پاکستانی سکول سے  پڑھی ہے، اس لئے کوشش کی ہے ان کی طرز پر کچھ اصطلاحات کو بیان کروں، لیکن اس بات کی کوشش کی گئی ہے ان مشکل اصطلاحات کے ساتھ انگریزی الفاظ کا ستعمال کر کے ان کو مزید واضح کیا جا سکے۔
میں اپنے دوست جناب ذیشان مقبول صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس ترجمہ کے لئے میرا نام انتخاب کیا، انہی کے توسط سے میں محترم اندریجہ سے ملا، اور اس کام کا آغاز ہوا، مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ اپنے دوست رانا محمد اکرام کی مدد کے بغیر یہ کام مکمل نہ کرپاتا، کتاب کی کمپوزنگ  اور پروف ریڈنگ کے لئے محترمہ ثانیہ رشید، اور حافظ زاہد صاحب کی نظر التفات اس سفر کا حصہ رہی۔
ا

ڈنمارک میں ڈرائیونگ ، میرے لئے اس نوعیت کے کام کی پہلی پرواز ہے، آپ کی آرا میرے لئے اس سفر کو بہت آسان کر سکتی ہیں۔ کتاب کے ترجمہ اور اصطلاحات کی بہتری کے لئے آپ کا فیڈ بیک اس کام کو مزید معیاری اور موثر بنا سکتا ہے۔ مجھے آپ کی ای میلز کا انتظار رہے گا۔

اور آج اس کتاب کی تقریب رونمائی کے بعد جن احباب کی محبتوں کا مقروض ہوں، اس طویل فہرست میں سے کچھ نام یہ ہیں۔ 
محترم آندیجہ کا جس نے مجھے مترجم کا اعتبار سونپا۔

محترم عامر سہیل صاحب جنہوں نے ایونٹ کے لئے سنگ بنیاد رکھی
شیخ تنزیل صاحب کا جنہوں نے پروگرام کے جگہ لینے میں مدد کی 
رانا ندیم صاحب جنہوں نے کمپیرنگ کے فرائض سر انجام دئے
ملک راحیل صاحب کا جنہوں نے کچھ بنیادی اشیا لانے میں مدد دی 
طاہر عدیل صاحب، راجہ آصف صاحب جو جانثاروں کی طرح ساتھ رہے

حسن جنجوعہ صاحب کا جنہوں نے استقبالیہ کی ذمہ داری اٹھائی 
باو خالد کا جنہوں نے ریفریشمٹ کا اہتمام کیا 
عاصم ریاض کا جنہوں نے اچھی تصاویر مہیا کیں۔ 
میڈیا نمائیندگان ، ریڈیو پاک لنک ملک بوٹا، چوہدری لیاقت، ریڈیو سہارا طیب شاہ ، ریڈیو ہم وطن رضا مصطفے، سچ ٹی وی تنویر شاہ صاحب جنہوں نے پروگرام کو پذیرائی بخشی ، رضا مصطفے کا پھر سے بھی جو ساونڈ سسٹم بھی ساتھ لائے تھے
مہمانان گرامی اسسٹنٹ سیکرٹری پاکستان ایمبیسی کوپن ہیگن زین العابدین ،  ہر دلعزیز سیاستدان عباس رضوی، برادر محترم میاں منیر ، سید اعجاز شاہ صاحب، باشی قریشی صاحب ، نواز سندھو صاحب، محترمہ افشان بیگ صاحبہ، میاں طارق جاوید صاحب، میاں ضیا صاحب، میاں ظہیر صاحب ، ملک منور صاحب ،کہ آپ کے آنے سے ہمارے پروگرام کو چار چاند لگے۔ 

اپنے دوستوں کا جن کی اخلاقی مدد ہمیشہ میرے ساتھ رہی، محترم مظہر ہاشمی، آصف نور،عدیل آسی، آصف بلال،خالد وٹو، امتیاز ظفر، عظیم ، رائے مظفرسمیع اللہ، علیم ، کامران ، ثقلین، یسیین ، ڈاکٹر یسین ، اور دیگر شرکائے محفل کا جنہوں نے اس پروگرام کا انعقاد ممکن بنایا۔ 











کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں