پچھلے دنوں کسی کی دعوت پر اس کے گھر جانا تھا اور میں بازار سے کوئی پھولوں والا پودہ اس نیت سے خرید لایا کہ میزبان کے لئے لیتا جاوں گا۔ یہ پھولدار پودہ ایک گلابی رنگ کے پلاسٹک کے ریپر میں لپٹا ہوا تھا اور اس پر ایک گلابی رنگ کا ربن بنا ہوا تھا اور کچھ عبارت ڈینش زبان میں درج تھی۔ اس وقت تو میں نے غور نہ کیا۔ لیکن گھر آ کر اس عبارت کو پڑھا جس کا مفہوم کچھ یوں تھا۔۔۔۔
خواتین میں چھاتی کے کینسر کی آ گاہی مہم ۔۔۔آپ بخوبی آگاہ ہوں گے کہ اکتوبر کا مہینہ خواتین میں چھاتی کینسر کی آگاہی کے حوالے سے مختص کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے سیمینارز، واکس وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے اور مقامی شاپنگ سینٹرز، میڈیکل سٹورز، ، ٹرانسپورٹ کے ادارے اس مہم میں بھر پور حصہ لیتے ہیں۔ اور اپنی دکانوں پر گلابی رنگ کا یہ ربن آویزاں کرتے ہیں۔ ۔۔۔اسی طرح ماہ نومبر مردوں کی صحت اور بالخصوص مردوں میں پراسٹیٹ کینسر کی آگاہی کے حوالے سے مختص کیا جاتا ہے۔
مردوں میں اس آگاہی مہم پھیلانے کا سہرا ایک آسٹریلیوی تنظیم مومبر فاونڈیشن کے سر جاتا ہے۔ اس تنظیم کے افراد نومبر کے آغاز سے ہی مونچھیں شیو کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اور مہینے کے آخر میں ان مونچھوں کے مقابلہ جات منعقد کروائے جاتے ہیں اور اچھی ، خوبصورت مونچھیں انعام کی حقدار ٹھہرتی ہیں۔
اس تنظیم نے آغاز ماہ نومبر سے مونچھیں نہ کٹوا کر دوسرے مردوں کو آگاہی دینے کا جو سلسلہ آغاز کیا تھا اس کا دائرہ کار دنیا کے بہت سے ممالک میں پھیل چکا ہے ، یہ تنظیم دنیا کے اکیس ممالک میں آٹھ سو بتیس پراجیکٹس کو بھی فنڈ کر چکی ہے، گلوبل جرنل کے مطابق مومبر موومنٹ دنیا کے سو بڑی غیر سرکاری تنظیمات میں شامل ہے۔
پاکستانی مردوں کے لئے سارا سال ہی مومبر ہوتا ہے، خود نہیں تو کسی ہمسائے کی مونچھیں دیکھ دیکھ کرہم ان مونچھوں کی علامتی اہمیت کو بھول چکے ہوتے ہیں ، اس لئے پاکستان میں نومبر کے مہینے کو مومبر موومنٹ کے حوالے سے کچھ خاص اہمیت نہیں ہوتی، ویسے بھی ہم یورپ میں منائے جانے والے دنوں کے حوالے سے جو عمومی رویہ رکھتے ہیں وہ یہی ہے کہ ماں، محبت اور باپ کا دن ایک دن ہی کیوں منائیں ، ہمارے لئے سارا سال ہی محبت ، ماں اور باپ کے لئے ہے۔ اور ٹھیک اسی طرح ہمارا مومبر مہینہ بھی اکثر کے لئے سارا سال ہی رہتا ہے۔ لیکن ماہ نومبر کی ماہ مومبر کے حوالے سے جو اہمیت ہے اس کےلئے ان باتوں کا اعادہ کرنا جو مومبر فاونڈیشن کے چارٹر پر ہیں ، خاصا مناسب ہو گا۔۔۔ اس میں سب سے اہم بنیادی نقطہ ہے کہ اپنی صحت کے متعلق جانئے۔۔۔کیونکہ پاکستانی معاشرے میں مرد پر خاندان کا انحصار بہت زیادہ ہے، اس لئے اس کے صحت مند ہونے پر ہی خاندان کی کامیابی اور ترقی کا راز پنہاں ہے۔ ۔مندرجہ ذیل صحت کے قواعد پر نظر دوڑائیے
اپنے وزن اور قد کی مناسبت کو یاد رکھئے۔ اس کی تشریح کے لئے باڈی ماس انڈیکس کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ یعنی آپ کا وزن آپ کے قد کے حساب سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
اپنی بڑھتی ہوئی کمر پر نظر رکھئے
آپ کا بلڈ پریشر کتنا ہے
کولیسٹرول کا لیول کیا ہے
شوگر تو نہیں ہو گئی؟
اپنی صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے مندرجہ ذیل نکات سے مدد لی جاسکتی ہے
اپنے خاندان کے متعلق جانئے کہ کونسی بیماریاں آپ کی فیملی میں زیادہ ہیں، اور اگر کوئی خاص بیماری جیسے شوگر آپ کی فیملی میں موجود ہے تو ابتدا سے ہی احتیاط کا دامن تھام لیجئے۔
اپنی زندگی میں حرکت یا ورزش کو شامل کیجئے، ہفتے کے کم از کم تین دن آدھ گھنٹہ کی واک کا اہتمام کیجئے
سیگریٹ نوشی سے دامن چھڑا لیں تو کیا کہنے۔
اپنی نیند پر سمجھوتہ مت کریں۔ اور نیند پوری لیں۔
اپنی خوراک کو بہتر بنائیں اور کھانے سے پہلے ایک دفعہ سوچ لیں کے آپ کیا کھانے جا رہے ہیں، کیا اس کو صحت مند کھانا کہا جا سکتا ہے؟؟؟
تو اس نومبر میں اپنی مونچھوں کے توسط سب دوستوں کو پیغام دیا جاتا ہے، کہ کم ازکم سال میں ایک دفعہ اپنا مکمل میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے ، تاکہ کسی ناگہانی مسئلہ سے بروقت نمٹا جا سکے۔۔۔۔
اور آخری بات یہ کہ مسکرانا مت بھولیے۔۔۔ہر غم کو یہی کہیے
ادھر آ ستمگر ہنر آزمائیں
تو تیر آزما، ہم جگر آزمائیں۔
یہ بلاگ نیو نیٹ ورک پر چھپ چکا ہے۔ اس کا لنک یہ رہا ۔ مونچھوں کا موسم
خواتین میں چھاتی کے کینسر کی آ گاہی مہم ۔۔۔آپ بخوبی آگاہ ہوں گے کہ اکتوبر کا مہینہ خواتین میں چھاتی کینسر کی آگاہی کے حوالے سے مختص کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے سیمینارز، واکس وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے اور مقامی شاپنگ سینٹرز، میڈیکل سٹورز، ، ٹرانسپورٹ کے ادارے اس مہم میں بھر پور حصہ لیتے ہیں۔ اور اپنی دکانوں پر گلابی رنگ کا یہ ربن آویزاں کرتے ہیں۔ ۔۔۔اسی طرح ماہ نومبر مردوں کی صحت اور بالخصوص مردوں میں پراسٹیٹ کینسر کی آگاہی کے حوالے سے مختص کیا جاتا ہے۔
مردوں میں اس آگاہی مہم پھیلانے کا سہرا ایک آسٹریلیوی تنظیم مومبر فاونڈیشن کے سر جاتا ہے۔ اس تنظیم کے افراد نومبر کے آغاز سے ہی مونچھیں شیو کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اور مہینے کے آخر میں ان مونچھوں کے مقابلہ جات منعقد کروائے جاتے ہیں اور اچھی ، خوبصورت مونچھیں انعام کی حقدار ٹھہرتی ہیں۔
پاکستانی مردوں کے لئے سارا سال ہی مومبر ہوتا ہے، خود نہیں تو کسی ہمسائے کی مونچھیں دیکھ دیکھ کرہم ان مونچھوں کی علامتی اہمیت کو بھول چکے ہوتے ہیں ، اس لئے پاکستان میں نومبر کے مہینے کو مومبر موومنٹ کے حوالے سے کچھ خاص اہمیت نہیں ہوتی، ویسے بھی ہم یورپ میں منائے جانے والے دنوں کے حوالے سے جو عمومی رویہ رکھتے ہیں وہ یہی ہے کہ ماں، محبت اور باپ کا دن ایک دن ہی کیوں منائیں ، ہمارے لئے سارا سال ہی محبت ، ماں اور باپ کے لئے ہے۔ اور ٹھیک اسی طرح ہمارا مومبر مہینہ بھی اکثر کے لئے سارا سال ہی رہتا ہے۔ لیکن ماہ نومبر کی ماہ مومبر کے حوالے سے جو اہمیت ہے اس کےلئے ان باتوں کا اعادہ کرنا جو مومبر فاونڈیشن کے چارٹر پر ہیں ، خاصا مناسب ہو گا۔۔۔ اس میں سب سے اہم بنیادی نقطہ ہے کہ اپنی صحت کے متعلق جانئے۔۔۔کیونکہ پاکستانی معاشرے میں مرد پر خاندان کا انحصار بہت زیادہ ہے، اس لئے اس کے صحت مند ہونے پر ہی خاندان کی کامیابی اور ترقی کا راز پنہاں ہے۔ ۔مندرجہ ذیل صحت کے قواعد پر نظر دوڑائیے
اپنے وزن اور قد کی مناسبت کو یاد رکھئے۔ اس کی تشریح کے لئے باڈی ماس انڈیکس کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ یعنی آپ کا وزن آپ کے قد کے حساب سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
اپنی بڑھتی ہوئی کمر پر نظر رکھئے
آپ کا بلڈ پریشر کتنا ہے
کولیسٹرول کا لیول کیا ہے
شوگر تو نہیں ہو گئی؟
اپنی صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے مندرجہ ذیل نکات سے مدد لی جاسکتی ہے
اپنے خاندان کے متعلق جانئے کہ کونسی بیماریاں آپ کی فیملی میں زیادہ ہیں، اور اگر کوئی خاص بیماری جیسے شوگر آپ کی فیملی میں موجود ہے تو ابتدا سے ہی احتیاط کا دامن تھام لیجئے۔
اپنی زندگی میں حرکت یا ورزش کو شامل کیجئے، ہفتے کے کم از کم تین دن آدھ گھنٹہ کی واک کا اہتمام کیجئے
سیگریٹ نوشی سے دامن چھڑا لیں تو کیا کہنے۔
اپنی نیند پر سمجھوتہ مت کریں۔ اور نیند پوری لیں۔
اپنی خوراک کو بہتر بنائیں اور کھانے سے پہلے ایک دفعہ سوچ لیں کے آپ کیا کھانے جا رہے ہیں، کیا اس کو صحت مند کھانا کہا جا سکتا ہے؟؟؟
تو اس نومبر میں اپنی مونچھوں کے توسط سب دوستوں کو پیغام دیا جاتا ہے، کہ کم ازکم سال میں ایک دفعہ اپنا مکمل میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے ، تاکہ کسی ناگہانی مسئلہ سے بروقت نمٹا جا سکے۔۔۔۔
اور آخری بات یہ کہ مسکرانا مت بھولیے۔۔۔ہر غم کو یہی کہیے
ادھر آ ستمگر ہنر آزمائیں
تو تیر آزما، ہم جگر آزمائیں۔
یہ بلاگ نیو نیٹ ورک پر چھپ چکا ہے۔ اس کا لنک یہ رہا ۔ مونچھوں کا موسم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں