ہارن بجانا منع ہے۔۔۔

ہارن مت بجائیں
کل پاکستان کے لئے روانہ ہو جاؤں گا اور پاکستان کی یاد کیساتھ ہی بے شمار ہارن اپنی بھیانک آوازوں کیساتھ ذہن کے نخلستان میں جلوہ گر ہو چکے ہیں۔ وہ لوگ جنہوں نے یورپ کی سیر بھی کی ہے اس سے اتفاق کریں گے کہ یہاں آپ کو ہارن کی آواز شازو نادر ہی سننے کو ملتی ہے اور لوگ بے جا ہارن کی آواز کو گالی کے مترادف سمجھتے ہیں۔۔۔اپنی دوسالہ قیام اور ڈیڑھ سالہ ڈرائیونگ کے دوران تین دفعہ سے زیادہ ہارن نہیں بجایا ہو گا، یقین مانئیے کہ ایک آدھ دفعہ مجھے گمان گذرا کہ شاید میری گاڑی کا ہارن خراب ہی نہ ہو گیا ہو کیونکہ اس کو استعمال جو نہیں کیا جاتا۔ ابھی تھوڑی دیر پہلے عمران خان کی پریس کانفرنس سننے کا اتفاق ہوا تو بیک گراؤنڈ میں گاڑیوں کے ہارن کی آواز نے یک دم اس نعمت کے چھن جانے کا مژدا سنایا کہ جس سے پرسوں محروم ہو جاؤں گا۔۔۔۔۔۔
یورپ یا امریکہ میں ہارن دینے کا مطلب کسی سخت غفلت کی نشاندہی ہے جو آپ سے سرزد ہوئی ہے۔۔۔جیسے آپ کی تیز رفتاری کی وجہ سے کوئی سنجیدہ حادثہ ہونے کا خدشہ ہو تو لوگ ہارن بجاتے ہیں، ویسے تو ٹرلفک سگنل پر اگلی گاڑی والا کسی سوچ میں گم ہو اور سگنل کھل جائے تو لوگ اس کی یاددہانی کے لئے بھی ہارن بجا دیتے ہیں لیکن ٹریفک کا قانون اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا۔۔
لیکن ہمارے ہاں ہارن کے بغیر گاڑی چلانے کا تصور موجود نہیں، مجھے خود اپنی لاعلمی اور جہالت کا زمانہ یاد ہے جب کسی بڑی گاڑی کو اوورٹیک کرتے ہوئے میں ہارن بجانا اپنا فرض سمجھتا تھا۔۔۔اور ایسا وقت بھی میں نے دیکھا ہے جب لاہور مال روڑ پر کسی اشارے پر وی آئی پی موومنٹ کے دوران لوگوں نے احتجاجا ہارن بجائے ہوں اور میں خود بھی اس کا حصہ رہا ہوں۔۔۔لیکن اب سوچتا ہوں تو ابھی آج کے دن تک تو ایک خواب سا لگتا ہے لیکن اب اس کی تعبیر تو اوپر والی ویڈیو سے مختلف نہ ہوگی۔۔۔۔
میں کوئی دعوتِ فکر نہیں دیتا کہ آپ ہارن کا استعمال کم کریں کیونکہ ہم پاکستان میں جس بھیڑ کا حصہ ہیں وہاں زمینی حقائق میں رہتے ہوئے ایسا ہی کرنا پڑتا ہے وگرنہ آپ کو رستہ نہیں ملتا۔۔۔۔لیکن میں اس نیکی کا  دشمن بھی نہیں واصف صاحب نے کہا تھا کہ اچھی ڈرئیونگ میں ہارن اور بریک کا استعمال کم سے کم ہوتا ہے۔۔۔۔اس اچھی ڈرئیونگ کی تقلید کون کرے گا۔۔۔۔دیکھتے ہیں پاکستان جا کر کتنے دن اور کتنے گھنٹے ہارن نہ بجانے کا روزہ قائم رہتا ہے۔۔۔اور کتنے دن میں یورپ کی سوچ پر پاکستانی اکثریت کا عمل منعکس ہونے لگتا ہے۔۔۔۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں