مہذب احتجاج کا رد عمل؟؟؟؟؟؟فیصلہ آپ کا

ہمارے ہاں جب تک مسائل شدت اختیار نہیں کر جاتے اس وقت تک کسی کی نظر میں ہی نہیں آتے۔۔۔جب تک دو چار بندے پھڑک نہ جائیں۔۔۔کسی اپم پی اے، ایم این ا ے کے گھر کو آگ نہ لگے۔۔۔۔۔وزیر صاحب کے دفتر کا راستہ بند نہ کیا جائے۔۔۔یا چیخ چیخ کر لوگوں کی توجہ حاصل نہ کی جائے تو اس وقت تک لوگ کسی بھی واقع کے وقوع کا منطقی انتظار کرتے ہیں۔۔۔۔کہ کڑھی کا ابال ہے، یا چائے کی پیالی کا طوفان ہے ابھی تھم جائے گا۔۔۔۔
OPD Camp outside 
جب تک ینگ ڈاکٹر نے زبانی کلامی اپنے مطالبات پیش کیے کسی کو کان و کان خبر نہ ہوئی کہ اس طرح کی کوئی مخلوق بھی پاکستان میں بستی ہے ۔۔۔۔۔پھر جب آوٹ ڈور سروس میں خلل پڑنا شروع ہوا تو سارے مہذب میڈیا اور خدائی خدمتگاروں کو سڑکوں پر علاج کی عدم دستیابی سے مرنے والے لوگ یاد ٓانے لگے۔۔۔سول سوسائٹی نے ڈاکٹرز کو مشورہ دیا کہ ان کے مطالبات بجا ہیں لیکن احتجاج کا یہ طریقہ درست نہیں۔۔۔۔کوئی ایسا راستہ ہونا چاہیے کہ جس میں غریب مریض متاثر نہ ہوں۔۔۔۔۔آج سے تقریبا چالیس روز پہلے ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج کے طور پر او پی ڈی کو بند کر کے سارے مریض باہر لگائے گئے کیمپوں میں چیک کرنے کا آغاز کر دیا ۔۔۔۔یہ خبر بھی میڈیا کی توجہ حاصل نہ کرسکی ۔۔۔اور اب ڈاکٹرز نے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور گذشہ کل سے سو سے زائد ینگ ڈاکٹرز اس بھوک ہڑتال اکا حصہ ہیں۔۔۔


demands
ینگ ڈاکڑز کے مطالبات بھی آپ کے سامنے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پچھلے عرصے میں ایک ویڈیو فوٹیج جس میں ینگ ڈاکٹرز کو سنیئر ڈاکٹرز سے بدتمیزی کرتے دکھایا گیا تھا اس نے عوام سے خاصی داد پائی تھی ۔۔۔لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ باقاعدہ پلاننگ کے تحت پروفیشنل ڈاکٹرز کو ایک جال میں پھانسا گیا ۔۔۔اور جس عمل کا وہ ردعمل تھا اس کی ویڈیو غائب کر دی گئی تھی۔۔۔۔اور بظاہر یوں لگ رہا تھا کہ ڈاکٹر صاحب نے فلمی سٹائل میں سنئیرڈاکٹر صاحب کو سیٹ سے اٹھا پھینکا اور کہاں تمہارا راج نہیں چلنے دیں گے۔۔۔اور اس کے بعد وہاں سارے ینگ ڈاکٹر زیر عتاب ٹھہرے۔۔۔۔
چلئے پرانی غلطیاں چھوڑئے کیا احتجاج کا یہ طریقہ آپ کی داد کا طالب نہیں۔۔۔۔۔کیا ینگ ڈاکٹرز کے جائز مطالبات مانے نہیں جانے چاہیں۔۔۔لیکن صحت کا وزیر ہی وزیر اعلی ہے تو سنے گا کون۔۔۔
hunger camp

یہ لمحہ فکریہ ہے ہمارے ملک کے سب سے ہونہار طالب علم ، اور مقدس ترین پیشے سے وابستہ افراد کسی مقصد کے لئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔۔۔۔کیا یہ ان پڑھ ، جاہل اور کرایے کے دیہاڑی داروں کا ٹولہ ہیں۔۔۔جن کی آواز سنی ان سنی کی جا رہی ہے۔۔۔۔مجھے پتہ ہے کہ میری آواز شاید حکومت کے ایوانوں تک نہ پہنچے لیکن میری آواز جہاں جہاں تک پہنچے کہ ینگ ڈاکڑز کا ساتھ دیں۔۔یہ ملک کے پروفیشنل کی پہلی آواز ہے ۔۔۔اس ملک میں سوائے اعلی حکومتی نوکریوں۔۔۔سی ایس ایس، پی سی ایس کہ باقی سبھی جگہوں پر سروس سٹرکچر بد انتظامی کا شکار ہے۔( اس بارے میں پہلے لکھ چکا ہوں http://tehreer-say-taqreer-tak.blogspot.dk/2012/07/blog-post.html)

یہ ینگ ڈاکٹر سارے پروفیشنز کے سروس سٹرکچر کو درست کرنے کے جانب امید کے پہلی کرن ہیں۔۔۔۔کسی کو تو پہل کرنا تھی ۔۔۔۔اور ینگ ڈاکٹرز اس کے لئے باہر نکلے ہیں۔۔۔۔میں پاکستان میں موجود ایگری کلچر کے پروفیشنلز سے درخواست کرتا 
ہوں کہ بھی میدان میں نکلیں اور ینگ ڈاکٹرز کو سپورٹ کریں۔۔
waiting.......


1 تبصرہ:

  1. گوگل پر سرچ کرتے ہوئے اتفاقا آپ کا بلاگ دریافت کر لیا۔رمضان صاحب، کتنا اچھا ہوگا کہ آپ اپنا بلاگ اردوسیارہ
    [www.urduweb.org/planet]
    پر رجسٹر کروالیں تاکہ اردو بلاگ پڑھنے والے تمام لوگ آپ کے بلاگ سے مستفید ہو سکیں۔

    ولسلام
    رضوان

    جواب دیںحذف کریں