پولیس ویریفکیشن

پولیس ویریفکیشن سرکاری نوکری کا لازمی حصہ ہے، جب ہم نے سرکاری نوکر ہونا چاہا تو لاہور میں ہی تھے اور لاہور ہی پوسٹنگ چاہتے تھے، ہمارے مقابلے میں منتخب امیدوار کے والد صاحب تھانیدار تھے اس لئے ان کے پولیس کی تصدیق گھر کی بات تھی، سو سول سیکرٹریٹ گیا، انہوں نے کہا کہ آپ کا ڈویژن ملتان ہے، پہلے وہاں فائل جائے گی ، پھر ساہیوال اور پھر چیچہ وطنی ، اور یہ کہ سرکاری آڈر تھرو پروپر چینل ہی چلے گا،اور پولیس کے دو مختلف ڈیپارٹنمنٹ ویری فائی کریں گے، سامنے پلاننگ ڈویژن میں ایک ریٹائرڈ کرنل صاحب کسی توسط واقف تھے انہوں نے کریمنل برانچ کے کسی بڑے صاحب کا ریفرنس دیا کہ وہاں چلے جاو، سول سیکرٹریٹ کے بالکل ساتھ ہی پولیس کی اس برانچ کا دفتر تھا، استقبالیہ پر جا کر بتایا کہ فلاں کو ملنا ہے، صاحب میٹنگ میں تھے ، ابھی انتظار کرتے کچھ لمحے ہوئے ہوں گے کہ استقبالیہ والے نےکام بارے پوچھا جو ہم نے بیان کردیا، انہوں نے کہا کچھ پیسے لگیں گے یہ ویریفکیشن ابھی ہو جائے گی اور مقامی ویریفکیشن کے لئے فارم بھی مل جائے گا، ایک ٹاوٹ بلایا گیا اس نے پندرہ سو مانگا، بات پانچ سو میں طے ہو گئی، پولیس ویریفکیشن کا پہلا حصہ مکمل ہو گیا، اگلا حصے کے لئے اگلے دن ساہیوال آیا ، وہاں ایک انتہائی محبت کرنے والے شخص نے بنا کسی رشوت دستخط کروانے کی حامی بھری لیکن اس کے لئے میرے اپنے علاقے کے تھانے یعنی چیچہ وطنی کے متعلقہ تھانیدار اور اے ایس پی کے دستخط درکار تھے، زندگی میں پہلی بار تھانے کی حدود میں داخل ہوا، منشی صاحب نے باقاعدہ طور پر پرانے رجسٹر کھول کر میرا نام نہ ہونے کی تسلی کی، پھر کہا کہ اپنے علاقے کے کونسلر کے دستخط کروا لاو، ہم کونسلر تک پہنچے، وہ ساہیوال گئے تھے، کسی دوست سے تھانیدار کو فون کروایا انہوں نے کہا کسی سرکاری ملازم سے کروا لائیں، لیجئے یوں تھانے والوں نے ہمارے کردار کی گواہی دے دی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آج اپنی این جی او کے لئے متعلقہ محکمہ ہو میری تنظیم کے سب لوگوں کی ان کے متعلقہ تھانوں سے ویریفکیشن درکار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔باقی تسی سمجھ تے گئے ہو گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویسے اگر یہی کام ڈنمارک میں ہو تو آپ کسی بھی نزدیکی تھانہ جا کر اڑھائی تین منٹ میں یہ فارم حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔کسی کی شفارش اور رشوت کے بغیر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں