ووٹ اور عمران خان

کیا کہیں ان کو جنہوں نے سنی سنائی سے اختلاف کا آغاز کیا اور اپنے اعتراض پر ڈٹ بھی گئے۔۔۔۔ان پڑھے لکھے دوستوں سے سوال کرتا ہوں کیا سچائی کی پرکھ انسان کی گفتگو سے نہیں کی جا سکتی؟ کیا الفاظ کا بے ساختہ چناو، لہجہ کا ٹھہراو ، دہن کے اتار چڑھاو سے بڑھ کر کسی کے جھوٹ سچ کو پرکھا جاسکتا ہے؟
ہم روز راہ چلتے ہوئے درجنوں بھکاریوں کی فلمی کہانیاں سنتے ہیں اور ایک منٹ میں فیصلہ کر لیتے ہیں کہ یہ جھوٹا یا سچا ہے۔۔۔کسی کی شکل دیکھ کر ہم کہہ دیتے ہیں کہ اچھا یا برا انسان ہے، اور ایک آدمی سولہ سالوں سے خار زار سیاست میں دھول دھول ہو رہا ہے، اس کی گفتگو ، اس کا لہجہ مجھے ایک سچے انسان کا لب ولہجہ لگتا ہے، میں اپنی زندگی کی ساری بصیرت کے ساتھ سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس دفعہ عمران خان کو موقع دینا چاہیے۔۔۔۔۔
مجھے شہباز شریف کے اچھے کاموں سے کوئی دشمنی نہیں۔۔۔۔اس نے اپنی بساط بھر اچھا کیا۔۔۔۔جتنا اس کا بس تھا اس  نے کیا۔۔۔لیکن اب پاکستان کو چلانے کے لئے نئی قیادت کو موقع ملنا چاہیے۔۔۔۔ اگرہم اس خوف میں مبتلا رہے کہ تجربہ والوں کو ایک اور تجربہ کا موقع دینا چاہیے تو میرے خیال میں اب سچ اور جذبے کو ایک موقع ملنا چاہیے۔۔۔۔۔۔
کیا اقتدار کے علاوہ محب وطن شہباز شریف ملک کی کسی اور طرح خدمت نہیں کرسکتا۔۔۔عبدالستار ایدھی کے پاس کون سا اقتدار اور اختیار ہے۔۔۔کوئی ایک ٹرن کے لئے اگر شریف برادران ملک کی خدمت اپنے خرچ پر کر لیں اور نئے لوگوں کو آگے آنے کا موقع دیں تو کتنا ہی اچھا ہو۔۔۔۔۔۔
میری سمجھ کے مطابق تحریک انصاف کے جلسے میں جو ولولہ تھا وہ ایک تحریک کے ہی شایاں ہو سکتا ہے۔۔۔۔لبوں پر نغمے سجائے خوش الحان میرے دیس کے گانے والے، اپنے تعیش زدہ ماحول کے نکل کر عسکری کے باسی، کبیر والا سے منتخب شدہ زرعی یونیورسٹی کا عظیم مقرر اے ڈی ناصر، اپنے کرائے پر جلسہ میں آنے والے بے شمار دوست، گالوں پر تحریک کے جھنڈے سجائے گھریلو خواتین، اپنی بہنوں اور بیویوں کے ساتھ آئے ہوئے بھائی اور شوہر۔۔۔۔۔۔اور سب سے بڑھ کر شاعر وقت جناب انور مسعود کا یہ مصرعہ کہ اب ضرورت وہ پاکستان کی ہے ۔۔۔ایک ایسا محسوس ہے جو مجھے باور کراتا ہے کہ پاکستان میں تبدیلی آنے کو ہے ۔۔۔۔
برائے کرم الیکشن کو اپنی انا کی جنگ نہ بنائے۔۔۔اسے پاکستان کی بقا کی جنگ سمجھا جائے۔۔۔ہمیں ان بنی ہو ئی سڑکوں اور اپنی ذات پر نوازشات کا حساب نہیں کرنا، بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ ملک کے لئے کون اچھا ہے، پاکستان کی ترقی کس کے آنے سے بہتر ہو سکتی ہے۔۔۔وہ جو چار دوست اس برس الیکشن میں جیت جائیں گے میرے غیر قانونی کاموں میں میری مدد تو کریں گے لیکن کیا اس طرح سے پاکستان کی بنیاد کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔۔۔۔وہ کیا ہے جس سے آپ کو نفرت تھی اوہ وہ کیا ہے جو آپ کرنے جارہے ہیں۔۔۔۔۔
میں پھر سے کہتا ہوں مجھے عمران خان ایک بہتر انتخاب لگتا ہے، لیکن اگر آپ کو پاکستان کے مفاد کے لئے کوئی اور اچھا لگتا ہے تب بھی اس دفعہ ووٹ ضرور دیجئے گا۔۔۔۔اس حق کا استعمال ضرور کیجئے گا۔۔۔۔۔
http://www.youtube.com/watch?feature=player_embedded&v=OpnfmdlC1EY

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں