ضرب شہباز ۔۔۔۔۔۔ایک سبق جو یاد رکھا جائے گا۔۔۔

سمجھداروں کے لئے سبق ہے، گھروں کے دروازے اندر سے اچھی طرح بند کر لیں، آیت الکرسی کو پڑھ کر چاروں دیواروں پر پھونک مارلیں۔۔۔کچھ کلمے اور دعائیں پڑھ کر ہاتھ پر مل کر منہ پر پھیر لیں اور اطمینان  کرلیں کہ جان چلی گئی تو حالت ایمان میں ہی جائے گی اور سو جائیں۔۔۔۔
اور شہر لاہور میں جس کچھ بھی ہوا اس پر سوچیے گا مت، ورنہ گلوبٹ  نامی فلم کا ٹریلر آپ ملاحظہ کر چکے ہیں۔۔۔۔ابھی حکمرانوں کے ایک آدھ کتے کی نمائش ہوئی ہے۔۔۔جو بھیڑیوں کا ریوڑ تیار کر رکھا ہے اس کو آزاد کرنا تو ابھی باقی ہے۔۔۔
سبق تھا۔۔۔اور اچھی طرح یاد رکھا جائے کہ یہ پولیس جس کو تم اپنی محافظ سمجھتے ہو۔۔ان میں انسانیت، ، اور اخلاق نام کی کوئی چیز بھی نہیں، یہ طاقتور کے اندھے حکم پر بھونکنے والے ایسے غلام ہیں، جن کو جب چاہو ۔۔جہاں چاہو نہتے لوگوں کی پٹائی پر مامور کر دو ۔۔۔وہاں یہ اپنا کام پوری مستعدی سے کریں گے۔۔۔۔اور ان کی نظروں کے سامنے ایک فرد واحد۔۔صرف ایک فرد واحد لوگوں کی بیش قیمتی گاڑیوں کی دھجیاں بکھیر دیے گا مگر ان کے مردہ تنوں میں جنبش تک نہ ہوگی۔۔۔۔۔
یہ پیغام یاد رکھا جائے کہ انقلاب اور تبدیلی کے خواب شریف اور نہتے لوگ نہیں دیکھتے ۔۔۔ان کو بھی کتے پالنے پڑتے ہیں، اپنی کمین گاہوں کو اسلحہ سے لیس کرنا پڑتا ہے۔
مائیں اپنے بچوں کو اچھی طرح سمجھا دیں ۔۔۔ایسا کوئی بھی شخص جو مسجد کے باہر ملے اور کسی تبدیلی کی بات کرے اس سے دور رہا جائے۔۔۔ویسے بھی اب مسجدیں آباد کرنے والے آپس میں جس طرح الجھے ہوئے ہیں۔۔لوگ مسجدوں سےے بھی دور ہوتے چلے جا رہے ہیں۔

کوئی مت بولے۔۔۔بس اپنے کام سے کام رکھے ۔۔۔۔کون عدالتوں، کچہریوں کے چکر میں پڑے۔۔۔اور ویسے بھی ان مذہبی قسم کے لوگوں سے لوگ خوش بھی کب ہوتے ہیں،
وہ جو سبق پنجاب کا وزیر قانون اپنی سرکاری و غیر سرکاری طاقتوں کے ذریعے لوگوں کو دینا چاہتا تھا ۔۔۔اس سے بہتر طریقے سے دیا بھی نہیں جا سکتا ہے۔۔وہ جو دس لوگ زندگی ہار بیٹھے اور وہ جو سینکڑوں زخمی ہوئے۔۔وہ جن کے دروازوں کو توڑا گیا۔۔وہ جن کی بیٹیوں کو سربازار رسوا کیا گیا۔۔۔وہ اس کو ساری زندگی یاد رکھیں گے۔۔۔۔ویسے بھی پنجاب کے باغیرت لوگ اپنی غیرت لیکر زمین میں دفن ہو چکے۔۔۔جو کبھی کسی کی عورت ساتھ ہو تو اس سے جھگڑا نہیں کرتے تھے۔۔۔یہ فقرہ کس نے نہیں سنا ۔۔۔۔اگر تمہارے ساتھ عورت نہ ہوتی تو تجھے بتاتا۔۔۔۔اور اگر کچھ عورتیں اس لئے ساتھ آ ہی گئی تھیں کہ ان پر ہاتھ نہیں اٹھایا جائے گا ۔۔۔۔۔تو ان کو بھی سبق سکھا دیا گیا۔۔۔۔کہ اسلام تو بڑی چیز ہے ہم تو کسی تہذیب کے بھی امین نہیں۔۔۔۔

ضرب عصب کے سائے میں ضرب شہباز کا یہ معمولی سا ٹریلر کچھ دنوں میں لوگوں کے ذہن سے محو ہو جائے گا۔۔۔لیکن جن کو یہ سبق پڑھایا گیا ۔۔۔وہ اس کو مدتوں دہراتے رہیں گے۔۔۔۔۔جن کے باغ سے امرود ٹوٹیں تو محافظ برطرف ہو جاتے ہیں۔۔۔اتنے مستعد آقاوں کی گھروں کی دیواروں کو کون توڑے گا؟؟؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں