سرخ اشاروں کے قاتل۔۔۔۔

پاکستان کا نظام ٹریفک میرا محبوب موضوع ہے، جب بھی فرصت ملتی ہے اس موضوع پر جلتا کڑھتا ہوں۔۔۔اور ہر پاکستانی کی طرح اس کی بہتری کی ساری امیدیں آسمانوں اور زمین کے مالک کی طرف موڑ دیتا ہے۔۔۔۔اکثر لوگ ٹریفک کے شعور کی بات کرتے ہیں جبکہ میرا خیال یہ ہے کہ ٹریفک کی تعلیم کا اہتمام کیا جانا ضروری ہے کیونکہ شعور تو بہت بعد کا مرحلہ ہے ابھی تک تو ٹریفک کا قوانین سے نابلد ڈرائیورز سے سڑکیں بھری پڑیں۔۔۔۔ابھی تھوڑی دیر پہلے دوست جواد
انجنئیر صاحب کے پیچھے بیٹھ کر لاہور کی چند شاہراوں کا نظارہ کر کے آیا ہوں۔۔۔جیل روڑ پر ٹریفک کے بند سگنل پر ایک موٹر سائیکل سوار نے ہارن دیا۔۔۔۔اس کو دو گاڑیوں کے درمیان سے موٹر سائیکل گذارنے میں دشواری کا سامنا تھا کیونکہ ہماری موٹر سائیکل بالکل اس کے سامنے کھڑی ہے۔۔۔پوچھا اس ہارن کا مطلب ۔۔۔انہوں نے کہا راستہ چاہیے۔۔۔انجنئیر صاحب نے موٹر سائیکل زرا سائیڈ بھی کی تو اس نوجوان نے سرخ اشارے پر سے ہی موٹر سائیکل گذار دیا۔۔۔اس واقعہ سے ذرا دو تین گھنٹے پہلے مجھے شوکت خانم ہسپتال کی طرف جانے کا اتفاق ہوا تو فیصل ٹاون میں راوی ہوٹل کے سامنے اشارے پر لوگوں کو دھڑلے سے سرخ اشارے پر سے گذرتے دیکھا۔۔۔۔۔میری گاڑی کا ڈرائیور اس اشارے پر رکا تو دوسری گاڑیوں نے ہارن بجانے شروع کر دیے۔۔۔۔مجھے یوں لگا جیسے یہ سگنل خراب ہو ۔۔۔لیکن ابھی چوک کے درمیان تک آئے ہوں گے اشارہ سبز ہو گیا۔۔۔جس کا مطلب یہ تھا اشارہ سبز ہونے تک کے انتظار کو کیونکر برداشت کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔آج کے دن میں دو تین گھنٹوں کے اندر آدھی درجن سے زیادہ افراد کو قانون کی خلاف ورزی کرتے دیکھ کر نظریں آسمان کی طرف ہی اٹھتی ہیں ۔۔۔کہ کوئی ہوائے انقلاب کسی طرف سے چلے اور ان سیدھی لائینوں پر ٹیڑھی میڑھی گاڑیاں چلانے والوں کو صراط مستقیم نصیب ہو۔۔۔۔ابھی چند روز پہلے یونیورسٹی کے ایک جونئیر مصطفےٓ ڈوگر کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کا پتہ چلا جس میں ان کی معصوم بچی کی جان چلی گئی اور وہ خود شدید زخمی ہوئے۔۔۔مجھے یقین ہے وہ بھی کسی ان پڑھ ڈرائیور کی وجدانی ڈرائیونگ کا نشانہ بنے ہوں گے۔۔۔۔کب تک ہم ہمسائیوں، دوستوں اور راہگیروں کے کچلے لاشوں کو مشیت ایزدی سمجھ کر قبول کرتے رہیں گے۔۔۔۔نجانے کب ہم اپنی ذمہ داری اٹھائیں گے کہ ہم نے اس کو تبدیل کرنا ہے۔۔۔۔پاکستان میں محفوظ ڈرائیونگ ایک خواب ہے۔۔۔۔اگر محفوظ ڈرائیونگ کے
لئے اقدامات کے خواہاں ہیں تو ہمارے فیس بک اس پیج پر رابطہ کیجئے ۔۔۔
https://www.facebook.com/pages/Safe-Driving-in-Pakistan/490126737715869 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں