کنو کے باغوں کی سیر

سرگودھا شاہینوں کا شہر کہلاتا ہے اب کنو کی سرزمین بن گیا ہے، پاکستانی کنو جس کا ذائقہ رسیلا، میٹھا اور جسامت دنیا بھر کے کنووں سے بہتر ہے، پچھلے دنوں سرگودھا کے نواح میں دو باغات دیکھنے کا موقع ملا، ہماری خوش بختی کے ہمارے میزبان، فاطمہ فرٹیلائزر کے جواں سال ماہر مدثر حفیظ اور محکمہ زراعت سرگودھا کے کہنہ مشق ایکٹنشر ڈاکٹر بشارت علی سلیم تھے۔ ہمیں شرف میزبانی بخشنے کو سرگودھا کے سپوت ہمارے وکیل دوست فرخ اعجاز نصیر بھی ہمارے ساتھ تھے اور سب  کی متفقہ رائے سے محترم الیاس وڑائچ صاحب کے  فارم کو منتخب کیا گیا۔ راستے میں بشارت علی سلیم صاحب نے عابد وڑائچ جو کنو گرورز ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں ان کے فارم پر لیجانا بھی مناسب سمجھا۔
پاکستان کی موجودہ صورت حال میں کسی پھلتے پھولتے کاروبار کو دیکھنا ہر محب وطن پاکستانی کو نہال کر دیتا ہے۔ عابد وڑائچ صاحب کا فارم واقعتا دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ پھلوں کا سائز، درختوں کی تراش خراش، سیکیب سے مبرا، اور ایک پودے پر ہزاروں پھلوں کی موجودگی ان کی محنت، لگن کا باغ سے محبت کا منہ بولتا ثبوت تھا، اس کے بعد ہم الیاس وڑائچ صاحب کے فارم پر چلے گئے، جہاں پر سٹرس پر ہونے والی جدید تکنیک، زراعت میں جدت اور پاکستان کے لئے ترقی کے سب خواب اپنی تعبیر لئے ساتھ ساتھ نظر آتے ہیں۔
آیئے آپ کو ان باغات کی سیر کروائی جائے۔
فرخ اعجاز، مدثر حفیظ، بشارت سلیم، رمضان رفیق 


عابد وڑائچ فارم 

عابد وڑائچ فارم

محترم بشارت علی سلیم صاحب نے پاکستان کی سٹرس انڈسڑی کو درپیش مسائل اور چیلنجر پر بھی روشنی ڈالی ۔ کنو کے حوالے سے درپیش بیماریاں، جیسے سکیب، انتھرکنوز سے متاثرہ پھلوں اور پودوں کی بھی وضاحت فرمائی
سکیب ایک بڑا خطرہ


میلانوز
سٹرس کنکر




الیاس وڑائچ فارم

الیاس وڑائچ فارم



فیلڈ گریڈنگ






فیکٹری گریڈنگ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں